Posts

Showing posts from May, 2020

"تبدیلی کا ارادہ" از قلم محمد ارسلان مجدؔدی

Image
"تبدیلی کا ارادہ" از قلم: محمد ارسلان مجدؔدی رمضان کا دوسرا عشرہ الحمد لله ہمیں نصیب ہو رہا ہے۔ بابرکت مہینے میں  ہم اب بھی بہت ساری غلطیاں کر رہے ہیں۔ شہر کراچی میں آپ فجر کی نماز کے فورا بعد باہر نکلیں۔ کئی علاقوں میں آپ کو نوجوان کرکٹ یا دوسری کھیل کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے۔ سورج طلوع ہوتے ہی یہی نوجوان نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ رات بھر موبائل پر مختلف سرگرمیوں میں مصروف رہنے والے یہ نوجوان خود کو اپنے بڑوں سے زیادہ عقل مند سمجھتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر تبصرہ اور  اخلاقی باتیں کرنے والے اپنے اردگرد قریبی لوگوں سے سماجی تعلق مضبوط نہیں رکھتے۔ آخر ایسی کیا وجہ ہے ہر دوسرا گھر اس پریشانی سے دوچار ہے۔ والدین اپنے بچوں سے پریشان نظر آتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی شکایت کرتے ہیں کہ ان کو نصیحت کرنے اور ہدایت کرنے کا حق نہیں دیا جا رہا۔ ایک بناوٹی زندگی رہ گئی ہے کہ لوگوں کے سامنے ہماری عزت کی جاتی ہے لیکن حقیقت میں ہماری ایک نہیں سنی جاتی۔ اکثر انہی باتوں سے تنگ آکر والدین اپنی خواہشات ترک کردیتے ہیں۔  روزہ رکھنا خاص اللہ کے لئے ہوتا ہے، لیکن کئی نوجوان روزہ رکھ کر ا...

موجودہ حالات اور عام آدمی از قلم محمد ارسلان مجدؔدی

Image
"موجودہ حالات اور عام آدمی" از قلم: محمد ارسلان مجدؔدی شام کے 5:45 بج رہے تھے۔ "گودام چورنگی" سے پہلے "سندھ پولیس" کی جانب سے ناکہ پر ڈبل سوار موٹرسائیکل کو روک لیا۔ اور قانونی کاروائی کرتے ہوئے 520 روپے کا چلان کر دیا۔ موٹرسائیکل پر موجود مسافر خاتون التجا کر رہی تھیں کہ ہم غریب ہیں اور مجبوری کے تحت باہر نکلے ہیں۔ مہربانی کریں۔ "پولیس اہلکار" کہہ رہا تھا کہ ہم قانونی حکم سے مجبور ہیں آج صبح ہی "حکومت سندھ" نے تمام قسم کی "ڈبل سواری" پر سخت پابندی لگا دی ہے۔ یہ تھا آنکھوں دیا حال جو میری آنکھوں نے دیکھا۔ گزشتہ ماہ سے شروع ہونا والا "لاک ڈان" شہر قائد کے کئی افراد کو مجبور کو پیدل چلنے پر مجبور کر رہا ہے۔ صبح 6 بجے آپ سڑک پر نکلیں تو کئی بزرگ اور نوجوانوں کو پیدل چلتا پائیں گے یہ کوئی آوارہ نہیں ہیں بلکہ سیکورٹی گارڈ، پولیس اہلکار، فیکٹری یا کمپنی میں کام کرنے والے لوگ ہوتے ہیں۔ حکومت وقت نے ہر طرح کی ٹرانسپورٹ بند کر رکھی ہے۔ مزدور طبقے سمیت کئی لوگ گاڑیوں کو ہاتھ کا اشارہ کرکے لفٹ کی درخواست کرتے ہیں۔ بہت س...