انصاف کا ترازو برابر از قلم محمد ارسلان مجددی
انصاف کا ترازو برابر از قلم: محمد ارسلان مجددی عرصہ دراز سے ہم ایک بات کا تجربہ کر رہے ہیں کہ جب مفلس پر ظلم ہو تو اس کے لیے انصاف کا نعرہ کوئی نہیں لگاتا۔ جبکہ کسی مشہور خاندان کے فرد کو کوئی ہلکا سا برا بھی کہہ دے تو ہزاروں لوگوں تعزیت اور افسوس کرتے ہیں۔ غریب انصاف کے لیے عدالت کے دروازے کو سالوں تک دستک دیتا ہے۔ انصاف ملنا تو دور کی بات اس کو ذلیل خوار کرکے کسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہونے دیتے، یا یوں کہنا بہتر ہوگا کہ غریب کو عدم انصاف کی دستیابی دیکھ کر کئی نامور افراد گونگے اور بہرے بن جاتے ہیں۔ غریب کی بیٹی سے زیادتی ہو یا اس کی چھت چھین لی جائے تو وہ ٹھوکر کھا کر خاموش ہو جاتا ہے۔ جبکہ امیر سے کوئی انصاف کی خاطر سوال پوچھ لے تو الٹا اس کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا جاتا ہے کہ یہ عزت اور شہرت پر دھبہ لگانے کی سازش میں ملوث ہے۔ گزشتہ دن ایک سوشل میڈیا پر تصویر آنکھوں کے سامنے گزری ،جس میں ایک نامور اور امیر ترین آدمی ایک شخص سے سر عام بیچ سڑک لڑ رہا ہے۔ اب اس نامور امیر ترین آدمی کے حق میں درجنوں افراد نے آواز اٹھائی لیکن حقیقت جاننے کی کوشش نہ کی گئی، حتی کہ ماضی کی...
Comments
Post a Comment
Comment for more information or send me email on marsalan484@gmail.com . Thanks