اجڑ گیا گھر

 اجڑ گیا گھر 

از قلم: محمد ارسلان مجددی


محلے میں اچانک خبر آئی مستری صاحب کا سڑک حادثے میں ٹانگ ٹوٹ گئی۔ گھر کا واحد سرپرست اور کمانے والا معذور ہوگیا۔ بیٹا،بیٹی اور اہلیہ صدمے تھے اور مستری صاحب جناح ہسپتال میں داخل۔ روازنہ کی حاصل کمائی پر چلنے والا گھر اب کس طرح ادھار لے کر علاج کرے گا۔ کار سوار مستری کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر اپنی زندگی میں خوش لیکن ادھر خوشیاں روٹھ گئی تھیں۔

اجڑ گیا گھر


درج بالا ایک واقعہ حقیقت پر مبنی اپنی کئی داستانیں رقم کرے گا۔ بیٹا،بیٹی اور اہلیہ زمانے کی تلخیاں سہنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ کیونکہ اللہ پاک نے انہیں رزق ضو حلال کمانے والا سرپرست عطا کیا تھا۔ لیکن سڑک پر چلنے والے بے فکر اور لاپرواہ انسانوں نے ان کی زندگی کو اجاڑ دیا۔ 

آپ نے اپنے اردگرد کئی لوگ معذور اور لاچار دیکھے ہونگے۔ جن کی زندگی کا سفر آہستہ ہو جاتا ہے۔ معذوری کی وجہ سے اپنا ہنر اور صلاحیت کا جوہر نہیں دیکھا پاتے۔ مجبورا زندگی کے دوسرے شعبے سے دوستی کرنی پڑتی ہے۔ کئی خواتین کے دیہاتوں میں گاس کاٹنے والی مشین سے ہاتھ یا بازو کٹ جاتے ہیں اور زندگی بھر معذور ہو جاتی ہیں۔ 

معذور مرد و عورت کو اکثر لوگ نظر انداز کرتے ہیں۔ یہ نظر انداز ہونا انہیں ہمیشہ تکلیف دیتا ہے۔ یہ تکلیف انہیں ذہنی طور پر کمزور کرکے خود اعتمادی ختم کرتی اور سیاہ دور دور کی طرف لے جاتی ہے۔ 

ہمارے ہاں تعلیمی سرگرمیوں کے دوران بلوغت تک نوجوان نسل کو بار بار احساس دلایا جائے کہ کس سڑک حادثات انسان کو مفلوج کرکے اذیت ناک زندگی بخشتے ہیں۔ جب نوجوان نسل کو احساس ہو جائے گا کہ انسانیت کی قدر کیا ہوتی ہے۔ تب وہ اپنی موٹر سائیکل،گاڑی وغیرہ کی رفتار آہستہ اور احتیاط سے ڈرائیونگ کریں گے۔ اللہ پاک تمام مسلمانوں کو معذوری اور اذیت ناک زندگی سے محفوظ فرمائیں آمین۔

Comments

Post a Comment

Comment for more information or send me email on marsalan484@gmail.com . Thanks

Popular posts from this blog

انصاف کا ترازو برابر از قلم محمد ارسلان مجددی

مجبور عوام از قلم محمد ارسلان مجددی