Posts

Showing posts from May, 2021

مجبور عوام از قلم محمد ارسلان مجددی

Image
مجبور عوام از قلم: محمد ارسلان مجددی شہر قائد کو پاکستان کے تمام غرباء اپنے لیے اہم وسیلہ سمجھتے ہیں۔ چونکہ یہاں لاکھوں افراد اپنا آبائی وطن چھوڑ کر یہاں روزگار کی خاطر منتقل ہوئے۔ ہزاروں خاندان تو مستقل اپنی زندگی کراچی کے نام کر چکے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے کراچی کی طرف سفر کرتے ہیں۔ مقصد صرف بہتر روزگار کی تلاش ہے۔  گزشتہ ایک برس میں عالمی وبا کی وجہ سے لگنے والی سماجی پابندیوں نے نظام درہم برہم کر دیا ہے۔  کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے اعلان کے بعد شہر قائد میں سختیاں مزید بڑھا دی گئیں۔ وہ مزدور طبقہ جو کھانا صرف ہوٹل سے کھاتا ہے اسے شام 6 بجے کے بعد مسائل کا سامنا ہے۔ وہ افراد جن کی کی ملازمت شام پانچ بجے کے بعد ختم ہوتی ہے ان کو زیادہ پریشانی کا سامنا ہے۔  خاص کر جب سڑک پر ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے لوگ دیر سے گھر پہنچتے ہیں۔ پھر اس وجہ سے سودا سلف بھی دیر سے لینے پر مجبور ہیں۔ کیونکہ یہ غریب طبقہ روزانہ کی آمدنی پر زندگی منحصر رکھتا ہے۔  شام چھ بجتے ہی پولیس کی گاڑی اعلان کرتی آجاتی ہے کہ دکانیں بند دیں۔ یہ ...

چاند سا بیٹا از قلم: محمد ارسلان مجددی

Image
 افسانہ: چاند سا بیٹا از قلم: محمد ارسلان مجددی فون کی گھنٹی بجی تو ماں نے گڑیا سے کہا "فون اٹھاؤ دیکھو کہ فون پر کون ہے۔ فون سننے کے بعد شام کی چائے بناتی ماں کے پاس گڑیا دوڑتی آئی۔ مما مما مما وہ فون پر کوئی کہہ رہا ہے رضوان بھائی ہسپتال میں ہیں۔ پہلے تو ماں کو اپنے کانوں پر یقین نہ ہوا۔ جب گڑیا سے دوبارہ پوچھ کر تصدیق کی تو پھر تیزی سے ماں نے redial کے بٹن کو دبایا۔ کچھ دیر میں فون پر کوئی بزرگ مخاطب  تھے۔ بزرگ: اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ  خاتون : وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ بزرگ کی آواز سنائی دینے پر خاتون نے سوال کیا کہ "آپ کون بات کر رہے ہیں؟ کیا آپ نے ابھی فون کرکے میرے بیٹے کا بتایا تھا؟ کہاں ہے میرا رضوان اور اسے کیا ہوا ہے؟ چند لمحوں میں کئی سوال پوچھ ڈالے۔ بزرگ: جی میں نے ہی فون کرکے اطلاع دی تھی۔  بہن آرام اور تحمل سے بات کریں۔ مجھے تیز سننے کی عادت نہیں۔ دراصل آپ کا بیٹا ہمیں سڑک حادثے پر ملا ۔ ہم اسے ہسپتال لائے ہیں۔ آپ جناح ہسپتال ایمرجنسی وارڈ آجائیں۔ ڈیڑھ گھنٹے بعد خاتون اپنے خاوند کے ساتھ ہسپتال میں دیوانگی سے اپنے بیٹے کو تلاش کر رہی تھی...

سو لفظی کہانی باپ کی نیک بیٹی از قلم: محمد ارسلان مجددی

Image
 سو لفظی کہانی باپ کی نیک بیٹی از قلم: محمد ارسلان مجددی وہ گہری سوچ میں ڈوبی اس لمحے کو یاد کر رہی تھی۔ جب باپ کے شفیق ہاتھ بیٹی کے سر پر تھے اور نصیحت بیٹی کو کر رہا تھا کہ نامحرم سے محبت سے بہتر اللہ کی محبت ہے جس کے بغیر انسان نامکمل ہے۔ حقیقی محبت اللہ کے قرب میں ہے۔ بیٹی نے یہ بات اپنے ذہن میں ایسے محفوظ کی کہ اللہ کی محبت کے حصول میں گزرنے والے وقت نے اسے مومن بنا دیا تھا۔ پھر وہ ایسی بہادر بیٹی بنی کہ باپ کی ایک نصیحت اگلی کئی نسلوں کو راہ راست پر گامزن کر گئی تھیں۔

پر امن کراچی از قلم: محمد ارسلان مجددی

Image
 پر امن کراچی از قلم: محمد ارسلان مجددی پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے بارے دوسرے صوبے اور شہروں لوگ اچھا تاثر نہیں رکھتے۔ ان تک ملنے والی بری خبروں کی وجہ سے ان کے ذہن کا یہ خیال یا تصور بن چکا ہے شہر کراچی پر امن جگہ نہیں اور یہاں کے لوگ سخت مزاج ہیں۔ اس طرح اور بھی بہت سارے خیالات ہیں۔ کل 6 مئی 23 رمضان بروز جمعرات 2021 کو کراچی کی مشہور شارع فیصل سے گزر ہوا۔ صبح کے دس بج رہے تھے۔ سڑک کے درمیان ایک موٹر سائیکل سوار گرا۔ شاید کسی سے ٹکر لگی تھی یا کسی وجہ سے اس کی موٹر سائیکل پھسل گئی تھی۔ کچھ موٹر سائیکل سوار رکے اور ایک کار بھی رک گئی۔ اتنے میں کچھ سیکنڈ کے لیے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ چند لوگوں نے مل کر اس شخص کو اپنی بانہوں میں اٹھا کر چھاؤں میں پہنچایا اور دو افراد مل کر اس کی موٹر سائیکل ایک طرف لا کر ٹھیک کرنے لگے۔ اتنے میں کار والا چلا گیا اور ٹریفک چند سیکنڈ میں متاثر ہوئے بغیر اپنے معمول میں آگیا۔  شہر کراچی لوگ سڑک پر کسی کو پریشان دیکھ کر اس کی فوراً مدد کرتے ہیں۔ گاڑی والا رک کر موٹر سائیکل والے کی اور موٹر سائیکل والا کار والے کی مدد کرتا ہے۔ کئی بار د...

درد ناک زندگی از قلم: محمد ارسلان مجددی

Image
درد ناک زندگی از قلم: محمد ارسلان مجددی زندگی کے راستوں پر انسان کو کن کن واقعات اور مسائل سے گزرنا پڑتا ہے اس کا اندازہ شاید کوئی بھی نہیں لگا سکتا۔ انسان کی زندگی اس قدر مشکل اور دردناک ہوچکی ہے کہ ہر شخص کی کہانی سن کر آپ اس کو مظلوم تصور کرتے ہیں۔  غریب ہو یا امیر وہ اپنی اولاد کو بہترین آسائش فراہم کرنے کی مکمل کوشش کرتا ہے۔ لیکن دنیا کی فریبی اور تنگ دستی انہی والدین کو مجبور کر دیتی ہیں کہ اپنی اولاد کو موت کی طرف جھونک دیں۔  کل پاکستان کے کچھ نیوز چینل میں یہ خبر شائع ہوئی کہ صوبہ پنجاب کے ایک فرد نے اپنے چار بچوں کو نہر میں پھینک کر موت کے حوالے کردیا۔ دو دن بعد وہ شخص گرفتار بھی ہو گیا۔ اس جرم کی کئی وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔ کچھ ذرائع نے بتایا کہ عید کے کپڑے لینے تھے غربت کی وجہ سے نہ لیے جا سکے۔ کچھ ذرائع نے بتایا کہ نہیں گھریلو جھگڑے کی وجہ سے وہ شخص ذہنی طور پر پریشان تھا۔ حقیقت کچھ بھی ہو لیکن واقعہ دردناک تھا اس واقعہ کو سن کر روئے۔ والدین کے بہتر مستقبل اور عدل والا معاملہ ہو اس غرض سے دعا بھی کی۔ آپ پاکستان کی سالانہ خبروں کا جائزہ لیں تو ڈھیروں خبریں ایسی مل...

سو لفظی کہانی خاص مقصد از قلم محمد ارسلان مجددی

Image
سو لفظی کہانی  خاص مقصد از قلم: محمد ارسلان مجددی آج اس کے الفاظ اور لہجے میں خوشگواری تھی۔ اعتکاف کی مکمل تیاری جو کر لی تھی۔ نیکی کا جزبہ دیکھ کر اس کی معصوم شخصیت پر اللہ کی رحمت ہوتی نظر آرہی تھی۔اللہ تعالیٰ سے محبت کا رشتہ پختہ کرنے کا ارادہ ایسا تھا کہ اس نے دن رات کے وقت کو ایسا تقسیم کیا جیسے کوئی لمحہ ضائع کرنا اسے ناگوار تھا۔ اعتکاف میں جاتے وقت اس جذبہ سے اللہ حافظ کہا جیسے کوئی زندگی کا خاص مقصد حاصل کرنا ہو۔ ہاں اللہ کی محبت حاصل کرنا اس کا خاص مقصد تھا۔ اللہ پاک اسکی محنت قبول فرمائیں آمین