ایک حادثہ


 ایک حادثہ

از قلم محمد ارسلان مجددی


اماں آپ کہاں جا رہی ہیں؟ دس سالہ ذیشان نے پوچھا...

ماں: بیٹا میں کپاس کی فصل سے گھاس کاٹنے جا رہی ہوں۔ مگر تم نہیں چل سکتے..

یہ سنتے ہی ذیشان نے اپنا چہرہ صاف کیا اور ماں سے کہنے لگا۔ اماں مجھے بھی لے چلیں، میں کجھور کے درخت کے 

نیچے گری کجھور چن کر کھاؤں گا۔



 

ماں نے سنا تو پہلے آسمان کی طرف دیکھا پھر اردگرد آب ہوا کا جائزہ لیا۔ پھر ذیشان سے کہا "ہوا تیز اور بادل گھنے چھا رہے ہیں۔ لگتا ہے بارش آئے گی۔ 

پھسلن میں گھاس اور تمہیں کیسے سنبھالوں گی؟

یہ سنتے ہی ذیشان نے ماں کو دلاسا دیتے ہوئے کہا

"اماں میں کجھور اکٹھی کرکے آپ سے پہلے واپس آجاؤں گا".

ماں نے حامی بھر لی۔ ایک ایکڑ کے بعد دونوں ماں بیٹا الگ راستے ہو لیے۔

کجھور کے نیچے پہنچ کر ذیشان نے گری ہوئی کجھور چننا شروع کی تو بادل برسنے لگے۔ 

ذیشان نے تیزی سے اپنی جیب میں کجھور ڈالنی شروع کی تو اچانک سانپ نے اسے ڈس لیا۔

ذیشان برستی برسات میں ماں کی طرف دوڑا مگر ناکام۔

ایک گھنٹے بعد ماں کوس رہی تھی کہ ایک لمحہ ساتھ چلی جاتی تو ایسا نہ ہوتا۔


Comments

Post a Comment

Comment for more information or send me email on marsalan484@gmail.com . Thanks

Popular posts from this blog

انصاف کا ترازو برابر از قلم محمد ارسلان مجددی

اجڑ گیا گھر

مجبور عوام از قلم محمد ارسلان مجددی